Posts

Showing posts from 2017

موسم گرما کو بنائیں نیکیوں کا موسم

Image
موسم گرما کو بنائیں نیکیوں کا موسم

آمدنی کے حلال و حرام ذرائع اور ان کے اثرات

آمدنی کے حلال و حرام ذرائع اور ان کے اثرات محمد فرقان فلاحی           اس کائنات میں اللہ رب العزت نے جتنی بھی مخلوقات پیدا فرمائی ہیں ان کی ضروریات زندگی کی فراہمی کا ذمہ بھی اپنے اوپر لے رکھا ہے، جیسا کہ ارشاد الٰہی ہے:‘‘ وَمَا مِنْ دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللَّهِ رِزْقُهَا ’’(ہود:۶)کہ اس نے روئے زمین پر موجود ہر جاندار مخلوق کے رزق کی ذمہ داری ہم نے لے رکھی ہے ،پھر ان تمام مخلوقات میں سے حضرت انسان کو دنیا میںاپنی خلافت و نیابت کے لیے منتخب فرماکر اسے کچھ خصوصی امتیازات سے نوازا کہ وہ دیگر مخلوقات سے ممتاز رہےاور اپنے منصب خلافت کے فرائض کو بہتر انداز میں انجام دے سکے، طریقۂ زندگی کو اعلیٰ معیار پر گزارنے کے لئے اسے شریعت اسلامیہ کی شکل میں ایک جامع نظام ِ حیات عطا فرمایا اور اس کی عملی مشق کےممکن ہونے کو بتانے کے لئے نبی خاتم المرسلین محمد ﷺ کو مبعوث فرمایا ،جنہوں نے انسانیت کو زندگی کے ہر شعبہ میں ایک ایسا آسان اور ممکن العمل طریقہ سکھایا کہ رہتی دنیا تک اس پر عمل کرنے والا ناکامی و خسارہ سے محفوظ رہے گا، من جملہ ان تعلیمات کے ایک یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ نے انسان

دعوتِ دین کے لئے مناسب طریقہ کا انتخاب

دعوتِ دین کے لئے مناسب طریقہ کا انتخاب محمد فرقان فلاحی         آپ ﷺکی ایک حدیث  میں یہ بات ملتی ہے  کہ اس کائنات میں آنے والا ہر انسان دین اسلام ہی پر پیدا ہوتا ہے پھر بعد کو اس کے ماں باپ اسے اپنے مسلک و مذہب کے سانچہ میں ڈھال دیتے ہیں، اس میں جہاں یہ بات پتہ چلتی ہے کہ عالم دنیا میں وجود پانے والا ہر انسان مذہب ِ اسلام کا پیروکار ہوتا ہے وہیں یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جو اللہ تعالیٰ کے یہاں قابل قبول ہوگا اور نجات کا ذریعہ بنے گا، خود قرآن کریم نے یہی پیغام دیا ہے: ‘‘ إِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللهِ الاِسْلَامُ  کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں دین اسلام ہی کو قبول کیا جائے گا، اس حقیقت کے واضح ہو جانے کے بعد اس سوال کا پیدا ہونا فطری بات ہے کہ مذہب ِ اسلام ہی کوکیوں اتنا اہم قرار دیا گیا ہے کہ اسی کو معیار اور کسوٹی بنادیا گیا اور اس کے سوا تمام آسمانی مذاہب کو منسوخ کر دیا گیا، اس سوال کا جواب یقیناً یہی ہوگا کہ چونکہ مذہب اسلام آخری مذہب کی شکل میں ،حضرت محمد ﷺ آخری رسول اور نبی کے طور پر اور قرآن مجید آخری دستور کی حیثیت سے رہتی دنیا تک کے لئے الل

حفاظت کا نبوی نسخہ

Image

Daughters Are Blessings

Image

Dont forget your past...

Image

رسول اللہﷺنے غلطیوں کی اصلاح کیسے فرمائی

            رسول اللہﷺنے غلطیوں کی اصلاح کیسے فرمائی! محمد فرقان فلاحی           دنیا میں ایک عام دستور ہے کہ جب کسی انسان میں اچھے اوصاف زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں تواس کی تعظیم کے لئے سر خود بخود جھکا دئیے جاتے ہیں،اسی طرح جب کسی چیز میں اعلیٰ قسم کی عمدگی پائی جاتی ہے تو اسی کی جنس کی دوسری چیزوں پر اسے فوقیت دینے میں کوئی جھجک محسوس نہیں کی جاتی ،بسا اوقات اس سلسلہ میں غلو اور مبالغہ اس حد تک پہونچ جاتا ہے کہ بعض وہ خامیاں جو شخصیت کو مجروح کردیتی ہوں یا کسی چیز کی افادیت کو گھٹا دیتی ہوں ان سے بھی آنکھیں موند لی جاتی ہیں،جبکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ جو  اوصاف اچھے ہیں ان کی تعریف و توصیف کی جائے اور جو باتیں غلط ہوں ان پر مناسب انداز میں نکیر کی جائے تاکہ شخصیت میں نکھار آئے اورانگلی اٹھانے کے لئے کوئی موقع باقی نہ رہے۔           اگر ہم تاریخ کا مطالعہ کریں تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اس دنیائے فانی میں نہ کوئی ملکی قانون اور نہ ہی کوئی انسانی تنظیم اس وصف کی حامل رہی ہے کہ وہ اجتماعی طور پر معاشرہ کو اخلاق حسنہ سے بھرنے اور رذائل سے پاک رکھنے کے جذبات سے اپنی کوشش ک

ہم سیرت رسول ﷺ کا مطالعہ کیوں کریں؟

  بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ہم سیرت رسول ﷺ کا مطالعہ کیوں کریں؟   محمد فرقان فلاحی           اس کائنات میں اللہ تعالیٰ نے جتنی بھی مخلوقات پیدا فرمائی ہے ان میں سب سے بہتر اور اعلیٰ حضرت انسان کو بنایا ہےکہ اسے عقل و فہم اور شعور و سمجھ سے نوازا،جس کی بنا پر وہ اپنے نفع و نقصان کو سمجھ سکتا ہے اور اسی عقل و دانش کی وجہ سے اسے آخرت میں اپنی زندگی کے سلسلہ میں جوابدہ ہونا ہوگا،دوسری اہم بات یہ ہے کہ ہمیں ذخیرۂ حدیث میں ایک بات یہ بھی ملتی ہے کہ دنیا میں آنے والا ہر انسان فطرت اسلام پر ہی پیدا ہوتا ہے اور پھر بعد میں اسے کسی اور رنگ میں رنگ دیا جاتا ہے،اس حدیث کی روشنی میں یہ حقیقت عیاں ہو جاتی ہے کہ ہر انسان میں فطری طور پر خیر وبھلائی موجود ہوتی ہی ہے کیونکہ اسلام خیر ہی کا منبع و سرچشمہ ہے، یہ اور بات ہے کہ دن اور رات کاٹتے کاٹتے انسان دیگر خارجی عناصر سے کچھ ایسا متاثر ہوجاتا ہے کہ اس کے قلب و روح پر گناہوں کی گرد و غبار بیٹھتی چلی جاتی ہے اوراس میں موجود خیر کا جذبہ دھندلا جاتا ہے۔   ان باتوں کو سامنے رکھیں تو یہ نتیجہ اخذ کرنا غلط نہیں ہوگا کہ عقل و فہم کی بنیاد پر انسان کو